سوشلسٹ ریزسٹنس رپورٹ

پشتون تحفظ موومنٹ کے راہنما علی وزیر کی رہائی کے لیے لاہور، اسلام آباد،کوئٹہ اورکابل سمیت 30سے زائد شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور علی وزیر کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔کل عدالت نے جنوبی وزیرستان سے قوم اسمبلی کے رکن علی وزیر کی درخواست ضمانت مستردکی تھی اور ان کو سندھ پولیس کے حوالے کرنے کی ہدایت کی ہے۔ علی وزیر اور پشتون تحفظ موومنٹ کے دیگر رہنماؤں کے خلاف کراچی میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 6 دسمبر کو اجازت کے بغیر جلسہ کیا اوریاست کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کیں۔
علی وزیر نے عدالت میں ساتھیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انکے حوصلے بلند ہیں اور وہ ریاستی جبر کا ہر میدان پر ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ علی وزیر اپنے علاقے کے منتخب نمائندے ہیں اور اپنے علاقے کے مسائل اور جبر کے خلاف مسلسل آواز بلند کرتے ہیں اس جدوجہد کی وجہ سے اب تک ان کے خاندان کے18افراد کو قتل کیا جاچکا ہے لیکن اس کے باوجود وہ ڈٹ کر ان حالات کا سامنے کررہے ہیں۔
انقلابی سوشلسٹ موومنٹ علی وزیر کی فی الفور رہائی کا مطالبہ کرتی ہے۔ہم یہ سمجھتے ہیں کہ موجود حکومت دہشت گردوں کا استقبال کرتی ہے بلکہ معصوم بچوں کے قاتلوں کو فرار بھی کرایا جاتاہے کیونکہ یہ حکومت کے مفاد میں ہے لیکن یہ جبر کے خلاف اور اپنے حق کی خاطر آواز بلند کرنے والوں کو گرفتار کرتی ہے تو ان حالات میں اس حکومت اورریاستی اداروں سے کسی قسم کی امید بیکار ہے اور سیاسی جدوجہد ہی واحد حل ہے جس سے ہم حکومت کو جھکنے پر مجبور کرسکتے ہیں۔اس لیے علی وزیر کی گرفتاری اورجمہوری آزادیوں پر حملوں کے خلاف ایک متحدہ محاذ کی ضرورت ہے تاکہ تمام مظلوم اقوام اور محنت کش طبقہ متحدہ ہوکراس حکومت کا مقابلہ کرسکیں ۔