Our news

  • جنسی تشدد کے خلاف احتجاجات

    سوشلسٹ ریزسٹنس رپورٹ 12 ستمبر کو کراچی، لاہور، کوئٹہ اور اسلام آباد میں موٹر وے ریپ کیس اور دیگر جنسی جبر و تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف احتجاجات منعقد کئے گئے۔ یہ احتجاجات خواتین کی تنظیموں نے منظم کئے تھے اور بڑی تعداد میں لوگوں نے ان میں شرکت کی۔ انقلابی سوشلسٹ موومنٹ…

    READ MORE

  • جنسی تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات اور نجی ملکیت

    پاکستان میں جنسی جبر کے بڑھتے ہوئے واقعات قابلِ مذمت ہیں۔ موٹر وے پر دل دہلا دینے والے واقعہ کے بعد مختلف شہروں میں خواتین کی تنظیموں نے احتجاج کی کال دی ہے۔ انقلابی سوشلسٹ موومنٹ اس احتجاجی کال کی حمایت کرتی ہے۔سی سی پی او لاہور کا بیان اس کا انفرادی مؤقف نہیں ہے…

    READ MORE

  • بی ایم سی تحریک زندہ باد! جام کمال کی نیولبرل سرکار کو ایک دھکا اور دو

    سوشلسٹ ریزسٹنس رپورٹ کراچی: بولان میڈیکل کالج کے ملازمین اور طلباء یوں تو غالباً ایک سال سے اپنے تعلیمی ادارے کی نجکاری کے منصوبہ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ چار روز قبل اسی سلسلہ میں کوئٹہ میں ریلی نکالی گئی اور ریاستی جبر کے باوجود گورنر ہاؤس کا رخ کیا گیا جس کے بعد…

    READ MORE

  • ریاستی جبر معیشت کے تناظر میں

    منرویٰ طاہر پاکستان کے زیر انتظام دیگر علاقوں میں بسنے والی شاید ہی کوئی اقلیتی قوم یا گروہ ہو جس کو ریاستی جبر کا سامنا نہ ہو۔ پشتون تحفظ موومنٹ سے لے کر وائس فار سندھی مسنگ پرسنز، بلوچ یکجہتی کمیٹیوں اور شیعہ مسنگ پرسنز جوائنٹ ایکشن کمیٹی تک، ہر طرف ہمیں قومی جبر کے…

    READ MORE

  • گلگت بلتستان میں انٹرنیٹ کا مسئلہ

    تحریر:منروا طاہر یوں تو انٹرنیٹ کا مسئلہ پاکستان کے بیشتر پسماندہ علاقوں کا مسئلہ ہے، بالخصوص آنلائن کلاسز کے تناظر میں۔ ہم نے گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے طالب علم حیدر علی سے بات چیت کی ہے اور اس مضمون میں گلگت بلتستان میں انٹرنیٹ کی فراہمی کے مخصوص مسئلہ اور اس کے اثرات…

    READ MORE

  • کراچی میں سرمایہ دارانہ نظام اور حکومت کی ناکامی

    تحریر:منروی طاہر کراچی سمیت سندھ کے دیگر علاقوں میں طوفانی برسات کے سلسلہ نے یہ واضح کر دیا ہے کہ ریاست کس قدر کھوکھلی اور ناکام ہو چکی ہے۔ ایک طرف یہ ریاست محنت کش عوام پر بڑے بڑے ٹیکسوں کے بوجھ ڈالتی ہے تو دوسری طرف بارش جیسی قدرتی صورت حال سے نمٹنے کے…

    READ MORE

  • خون پھر خون ہے، ٹپکے گا تو جم جائے گا! حیات کے لئے 32 شہروں میں احتجاج

    حیات بلوچ کو 13 اگست کو تربت میں ان کے والدین اور بہن کے سامنے ایف سی اہلکاروں نے شک کی بنا پر رسیوں سے ہاتھ پیر باندھ کر گولیوں سے چھلنی کر دیا اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ حیات کے قتل کے بعد بلوچ سماج میں صدمہ اور غصہ کی کیفیت…

    READ MORE

  • حیات بلوچ کے قتل کے خلاف نصیرآباد کے آٹھ شہروں اور دیہاتوں میں مظاہرے

    بلوچ یکجہتی کمیٹی نصیرآباد ڈویژن کے زیر اہتمام شہید حیات بلوچ کی بیہمانہ قتل کے خلاف نصیر آباد ڈویژن کے چھ چھوٹے بڑے شہروں اور دیہاتوں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور شہید کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں۔ جھٹ پٹ کے ساتھی ساڑھے چھ بجے جعفرآباد پریس کلب جھٹ پٹ میں جمع ہوئے…

    READ MORE

  • !ڈاؤ بوائز ہاسٹل کس کا؟ طلباء کا

    منرویٰ طاہر کراچی: ڈاؤ بوائز ہاسٹل کو سندھ حکومت کے قبضہ سے بچانے کے لئے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے باہر منگل 18 اگست کو ہاسٹل طلباء کمیٹی کے زیر اہتمام زبردست احتجاج کیا گیا۔ شدید گرمی کے باوجود طلباء نے احتجاج میں شرکت کی اور انتظامیہ کے خلاف نعرے لگائے۔ دیگر بائیں بازو،…

    READ MORE

  • حیات بلوچ کو انصاف دو

    سوشلسٹ ریزسٹنس بلوچ اسٹوڈنٹس ایجوکیشنل آرگنائزیشن کے زیر اہتمام آج مورخہ 15 اگست کو حیات بلوچ کے ایف سی اہلکاروں کے ہاتھوں بہیمانہ قتل کے خلاف کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج منعقد کیا گیا جس میں بائیں بازو کی طلباء اور دیگر تنظیموں نے بھرپور شرکت کی۔ حیات بلوچ کو دو روز قبل تربت…

    READ MORE