رپورٹ سوشلسٹ ریزیسٹنس
آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن (ایپکا)کے مرکزی صدر حاجی محمد ارشاد چوہدری نے کہا ہے کہ بجٹ میں محنت کشوں کو ریلیف نہ دینے کے خلاف شدید گرمی اور بے قابو کرونا کے باوجود ملک بھر بشمول آزاد کشمیر ملازمین ایپکا کی کال پر جانوں کی پرواہ نہ کرتے ہودس روز سے تفریق کے خاتمے اور تنخواہوں میں اضافہ کیلئے سڑکوں پر ہیں لیکن آئی ایم ایف زدہ حکمران اور غیر منصفانہ مراعات یافتہ بیوروکریسی کوئی پرواہ نہیں کر رہی جوکہ نااہلی اور محنت کش دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔اس بے حسی کے خلاف 24 جون کو 11بجے صبح ہر ضلع کی سطع پرحکمرانوں کو جگانے کیلئے ایک بار پھر ملک گیر احتجاج ہوگا اور حکمران اور اعلیٰ افسران کے پتلے جلائے جائیں گے۔ملک بھر کی طرح پنجاب کے ہر ضلع میں احتجاج ہوگا اور لاہور میں مین کینال روڈ FCC پل تا سپیکرپنجاب اسمبلی ہاؤس شدید احتجاج کیا جائے اور ذمہ داران کے پتلے جلائے جائیں گے-
انہوں نے بتایا کہ ایپکا کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ویڈیو لنک اجلاس میں احتجاجی تحریک کو حتمی شکل دیتے ہوئے یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ30 جون تک مکمل ہڑتال اورمحکمانہ سطح پر احتجاج جاری رہے گا۔ حاجی محمد ارشاد چوہدری نے کہا کہ سی ای سی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ امتیازی مراعات کو ختم کیا جائے، 150%تنخواہ میں اضافہ، ایگزیکٹو الاؤنس کے برابر دیا جائے،ٹیکنیکل پوسٹوں کی اپ گریڈیشن اورسکیل ریوائیز کئے جائیں،ہاؤس رینٹ موجودہ تنخواہ پر دیا جائے،گروپ انشورنس،محکمہ صحت/تعلیم/بلدیات میں ختم کی گئی پوسٹیں بحال،محکمہ زکوۃ سمیت دیگر تمام محکموں کے ملازمین کو ریگولر کیا جائے – انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم،وزراء، مشیروں اور اراکین اسمبلی کی تنخواہیں کئی گنابڑھاکر اور سرکاری ملازمین کو بجٹ میں ریلیف نہ دے کرپاکستان تحریک انصاف کی حکومت اپنے ہی منشور کے خلاف اقدامات کر رہی ہے – حاجی محمد ارشاد چوہدری نے کہا کہ ایپکا کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ سرکاری ملازمین کی داد رسی نہ کی گئی تو تسلسل کے ساتھ ہر سطح پراحتجاج اور ہڑتال کو جاری رکھا جائے گا۔