طیارہ گرنے کا الزام محنت کشوں پر ڈالنا بند کرو! کراچی میں پی آئی اے کریش پر ایک اور احتجاج

Posted by:

|

On:

|

سوشلسٹ رزسٹنس رپورٹ

پی آئی اے پلین کریش حادثہ میں مرنے والوں کی یاد میں اور ان کے لئے انصاف کا مطالبہ کرنے کے لئے عوامی ورکرز پارٹی نے 31 مئی کو ماڈل کالونی کے ماڈل موڑ پر زبردست مظاہرہ کیا۔ اظہار ِافسوس کے لئے شمعیں جلائی گئیں اور ائیر لائن انتظامیہ کے خلاف مظاہرہ کیا گیا۔

عوامی ورکرز پارٹی کے قائدین و ممبران کے علاوہ مظاہرہ میں علاقہ مکینوں اور آس پاس کے رکشہ ڈرائوروں سمیت 50 سے زائد افراد نے شرکت کی۔ مظاہرہ شروع کرنے سے پہلے زمین پر اسپرے پینٹ کے ذریعہ شرکاء کے کھڑے ہونے کے لئے سماجی دوری رکھتے ہوئے نشان لگائے گئے۔ اس کے علاوہ پارٹی ممبران نے تمام شرکاء کو ناک و منہ ڈھکنے کے لئے ماسک فراہم کئے اور ہاتھوں کے لئے دستانے دیئے۔ نظم و ضبط کی خاص پابندی کی گئی۔

مظاہرہ کے دوران پی آئی اے و سول ایوئیشن انتظامیہ، بشمول پی آئی اے چئیرمین و سی ای او ارشد ملک، سی اے اے چئیرمین ناصر جمال، وفاقی وزیر برائے ایویشن غلام سرور، ایڈشنل ڈی جی اشرف جمال و دیگر کے خلاف نعرے لگائے گئے اور مرنے والوں کے لئے انصاف اور حادثہ کی شفاف انکوائری کے لئے پی آئی اے ٹریڈ یونینوں پر مبنی کمیٹی کا مطالبہ کیا گیا۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ اگر حادثہ کی انکوائری کمیٹی میں انتظامیہ یا حکمران طبقہ کا ایک بھی شخص شامل ہے تو وہ کمیٹی حکمران طبقہ کے مفادات کا تحفظ کرے گی لہٰذا محنت کشوں کی آزادانہ کمیٹی بننی چاہئے۔ شرکاء نے پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف اور ملازمین کی مستقل تقرریوں کے حق میں بھی بھرپور آواز اٹھائی اور پائلٹ پر حادثہ کا الزام ڈالنے کی شدید مذمت کی۔

عوامی ورکرز پارٹی کراچی کے جنرل سیکرٹری خرم علی نیر نے کہا کہ اتنے لوگ حادثہ میں مر گئے، اب ان کی جانیں رائگاں نہ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم اب ایک شفاف انکوائری کا مطالبہ کریں کیونکہ پی ائی اے اور دیگر اداروں کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک جیسے سامراجی اداروں کو خوش کرنے کے لئے تباہ کیا جا رہا ہے۔

کراچی میں پی آئی اے حادثہ کے خلاف یہ دوسرا مظاہرہ تھا۔

Posted by

in