رپورٹ
بلوچ یکجہتی کمیٹی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بلوچ کونسل ملتان اور دیگر تنظیموں کے لانگ مارچ کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ بلوچ طلبا کا یہ لانگ مارچ ان نیولبرل پالیسیوں کے خلاف ہے جس کی وجہ سے محنت کش طبقہ اور خاص کر مظلوم اقوام کے طلباء پہلا ہدف بن گئے ہیں جس سے طلباء کی فیسوں اور دیگر اخراجات میں بڑا اضافہ ہوا اور بہت سارے طلباء کے لیے تعلیمی اخراجات کو پورا کرنا ناممکن ہوگیا۔ان پالیسیوں کی وجہ سے پسماندہ اور تباہ حال علاقوں کے طلباء کو حاصل سکالرشپ کو بھی اب معاشی بحران کے نام پر ختم کردیا گیا لیکن دوسری طرف بڑے سرمایہ کو ہزاروں ارب کی سبسڈیز دی جارہی ہیں۔
یہ لانگ مارچ حکومت کی اس تعلیم دشمن پالیسی کے خلاف ہے جس میں بلوچ اور سابقہ فاٹاکے طلباء سے اسکالرشپ کی کٹوتی کی صورت میں برابر تعلیم کا حق چھینا جا رہا ہے لیکن یہ مارچ پنجاب کے طلباء،محنت کشوں اور عورتوں سے اپیل بھی ہے کہ آئیں اس لانگ مارچ میں شامل ہوں تاکہ مل کر ان نیولبرل حملوں کے خلاف جدوجہد کی جائے جو ہر طرف بڑھ رہے ہیں۔
یہ مارچ ان نسل پرستانہ رویوں کے خلاف ہے جو سالوں سے بلوچ طلبہ تعلیمی اداروں میں محسوس کرتے آئے ہیں جہاں استاد سے لے کر کلاس فیلو تک ہماری پہچان کی وجہ سے ہمیں حقارت کی نظر سے دیکھتے آئے ہیں۔
مطالبات
اس مارچ کے توسط سے بلوچ یکجہتی کمیٹی اسکالرشپس کی بحالی اور بلوچ اور سابقہ فاٹا کے طلباء کی ضروریات کے مطابق ان میں اضافہ کا مطالبہ کرتی ہے۔
اس کے علاوہ بلوچستان اورسابقہ فاٹا کے ہر ڈسٹرکٹ میں پنجاب کے تعلیمی اداروں کے معیار کے کالجوں اور یونیورسٹیاں قائم کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔